(Biography of Maulana Syed Muhamamd Mian Deobandi ra)
تذکرہ حضرت مولانا سید محمد میاں صاحب دیوبندیؒ
یعنی
سابق ناظم جمعیۃ علماء ہند و شیخ الحدیث مدرسہ امینیہ دہلی کے خاندانی حالات، حسب و نسب، تعلیم و تربیت، بیعت و سلوک، درس و تدریس، قومی وملی خدمات، دینی، علمی، مذہبی اور تنظیمی کارنامے، تصنیفات و تالیفات، علالت و وفات، علماء کے تاثرات، اوصاف و خصائل اور نظریات، باقیات صالحات، ان کی تقریر و تحریر اور مکتوبات کا ایک علمی مرقع اور تاریخی دستاویز
: تالیف مولانا قاری مفتی محمد مسعود عزیزی ندوی صاحب رئیس مرکز احیاء الفکر الاسلامی مظفرآباد، سہارنپور
مشہور صاحب قلم عالمِ دین ،مؤرخِ ملت حضرت مولانا سید محمد میاں صاحب قدس اللہ سرہ نے محرم ١٣٥٧ھ مطابق مارچ ١٩٣٨ء میں ایک رسالہ ” قائد ” کے نام سے مرادآباد سے جاری کیا
جس کے مقاصد اس قدر اہم تھے: ”سیرت طیبہ اور سیرت صحابہ کی روشنی میں مسلمانوں کی مذہبی ،سیاسی اور اقتصادی اصلاح ، قدیم وجدید قوموں کے عروج وزوال کی تاریخ سے مسلمانوں کے جذبات ترقی کو بیدار کرنا ۔ عربی خواں طلبہ میں عربی کا ذوق پیدا کرنا اور ہندوستان وحجاز کے درمیان صحافتی رابطہ کا قیام”۔
اس رسالہ کے بارے میں مولانا عبید اﷲ سندھیؒ ، شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ ، علامہ سید سلیمان ندویؒ اور مولانا ابوالمحاسن سجادؒ جیسے اساطین کی آراء رسالہ میں موجود ہیں ، جس سے اس کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ اس کے مضمون نگاروں میں مولانا سید فخرالدین صاحبؒ ، مولانا اعزازعلی صاحبؒ ، علامہ عبدالحق مدنیؒ جیسے اساطین تھے ۔