مشہور صاحب قلم عالمِ دین ،مؤرخِ ملت حضرت مولانا سید محمد میاں صاحب قدس اللہ سرہ نے محرم ١٣٥٧ھ مطابق مارچ ١٩٣٨ء میں ایک رسالہ ” قائد ” کے نام سے مرادآباد سے جاری کیا
جس کے مقاصد اس قدر اہم تھے: ”سیرت طیبہ اور سیرت صحابہ کی روشنی میں مسلمانوں کی مذہبی ،سیاسی اور اقتصادی اصلاح ، قدیم وجدید قوموں کے عروج وزوال کی تاریخ سے مسلمانوں کے جذبات ترقی کو بیدار کرنا ۔ عربی خواں طلبہ میں عربی کا ذوق پیدا کرنا اور ہندوستان وحجاز کے درمیان صحافتی رابطہ کا قیام”۔
اس رسالہ کے بارے میں مولانا عبید اﷲ سندھیؒ ، شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ ، علامہ سید سلیمان ندویؒ اور مولانا ابوالمحاسن سجادؒ جیسے اساطین کی آراء رسالہ میں موجود ہیں ، جس سے اس کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ اس کے مضمون نگاروں میں مولانا سید فخرالدین صاحبؒ ، مولانا اعزازعلی صاحبؒ ، علامہ عبدالحق مدنیؒ جیسے اساطین تھے ۔
انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ فرقہ اہلِ حدیث اور دوسر باطل فرقے اپنی تعلیمات اپنے سننے والوں میں بیان کرنے کی بجائے دوسروں پر اکثر غیر مناسب انداز میں اعتراض کرنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اہلِ حق علماء کو گمراہ اور کافر کہنے تک سے گریز نہیں کرتے ، جس سے فتنہ برپا ہوتا ہے
ان لوگوں کے اس فتنے کو بند باندھنے کیلئے بادل ناخواستہ قلم اٹھانا پڑتا ہے ورنہ ملکی اور عالمی حالات اس بات کا تقاضہ کرتے ہیں کہ مسلمانوں کی صلاحتیں کہیں اور صرف ہوں